Tuesday, December 8, 2020

Jeet Hamesha Sabar Ki He Hoti Hay

 

👈جیت ہمیشہ صبر کی ہی ہوتی ہے👉

ایک دن افلاطون اپنے شاگردوں کو دورے پر لے گیا۔وہ سبز رنگ کے پہاڑوں میں اور میدانوں میں گھومیں اور افلاطون سے فلسفہ سیکھیں ۔ وہ آرام کرنے اور کھانا کھانے کے لیئے ایک جگہ پر بیٹھ گئے ۔ ایک مچھر افلاطون کو کھانا کھاتے ہوئے تکلیف دے رہا تھا وہ مسلسل کھانے پر بیٹھ جاتا تھا۔ افلاطون نے اپنا کچھ کھانا مچھر کے سامنے رکھا ، مچھر نے اس میں سے تھوڑا ساچوسا ۔  افلاطون نے اپنے شاگردوں کو مچھر پر نظر رکھنے کا کہا۔  افلاطون کے کہنے پر ایک شاگرد جس کے ہاتھ پر تھوڑا سا زخم تھا ۔اس نے اپنی ہتھیلی مچھر کے قریب کی ، مچھر وہا سے اٹھ کر اس کے زخم پر آ بیٹھا اور خون چوسنے لگا۔ 

مچھر زخم چھوڑ کر سیب کے کٹے حصے  پر بیٹھ گیا اور چوسنے اور کھانے لگا۔  اب افلاطون نے  مچھر کے قریب ہی ایک بوسیدہ سیب رکھ دیا ،


    اسی جگہ ، ایک درخت کے تنے میں ، ایک مکڑی نے جال باندھا ہوا تھا۔ مچھر سیب سے اٹھا اور اڑتے ہوئے جا رہا تھا کہ مکڑی کے جال میں پھنس گیا۔ جالا ہلنے پر مکڑی آئی  اور اپنے شکار ، یعنی مچھر پر جال مضبوط کر دیا۔  افلاطون نے اپنے شاگردوں سے کہا دیکھو! مکڑی سب سے زیادہ کمزور اور صبر کرنے والا کیڑا ہے۔ وہ اپنے شکار کے لیئے جال بچھا کر پورا پورا دن انتظار کرتا ہے اور کبھی کبھی کئی دن تک کچھ ہاتھ نہیں آتا اور جب وہ شکار کرتا ہے ۔ تو اسے کئی دنوں تک آہستہ آہستہ سے استعمال کرتا ہے "وہ لالچی نہیں ہے۔ " لیکن آپ نے مچھر کو دیکھا  "یہ لالچی ہے"۔

اور اس کے پاس صبر نہیں ہے۔ جب وہ خون پر بیٹھا ہوا تھا تو آپ نے دیکھا کہ وہ جلدی سے دوبارہ کھانے پر بیٹھنا چاہتا تھا۔ کیوں کہ وہ کبھی بھوک نہیں جھٹک سکتا۔ انسان کی بہت ساری پریشانیاں اس کے لالچ اور اسراف کا نتیجہ ہیں۔ وہ لوگ جو برائی کی عادت میں مشغول ہوتے ہیں برائیوں پر برائی کیئے جاتے ہیں مگر اچانک موت کا جال انھیں چکڑ لیتا ہے۔  

زیادہ تر لوگ جو منشیات کی اسمگلنگ کرتے ہیں جب وہ پہلی بار ایسا کرتے ہیں تو پکڑے نہیں جاتے پھر انھیں اس لذت کی عادت پر جاتی ہے۔ اور وہ اسمگلنگ جاری رکھتے ہیں۔ مگر قانون صبر کے ساتھ اپنا جال بچھا دیتا ہے۔ اور وہ اچانک پکڑے جاتے ہیں۔ یا وہ لوگ جو برے کام کرتے ہیں کچھ عرصے تک اچھے برے کی تمیز بھول جاتے ہیں وہ اسے مشغلے کے طور پر لیتے ہیں اور ایک مچھر کی طرح جو بھوک کے بغیر کسی بھی وقت کھانے پر بیٹھ جاتا ہے۔  وہ انسان بھی اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیئے نہیں بلکہ اپنے مشاغل کے احساس کو پورا کرنے کے لیئے ایسا کرتے ہیں۔ اور اچانک مکڑی کے جال میں پڑ جاتے ہیں۔

لالچ اور صبر کی لڑائی میں جیت ہمیشہ صبر کی ہی ہوتی ہے۔

<<<<<<<<------>>>>>>>>

 

No comments:

Post a Comment

Jeet Hamesha Sabar Ki He Hoti Hay

  👈 جیت ہمیشہ صبر کی ہی ہوتی ہے 👉 ایک دن افلاطون اپنے شاگردوں کو دورے پر لے گیا۔وہ سبز رنگ کے پہاڑوں میں اور میدانوں میں گھومیں اور ...